حکومت سعودی عرب کے مطالبات پر بہت سنجیدگی سے خور کر رہی ہے۔ اگر حکومت نے آج اس مشکل وقت میں ایسا فیصلہ کیا جو پاکستان کی عوام میں مقبول نہ ہوا تو حکومت کو بہت نقصان ہو گا۔ ہم ایران اور سعودی عرب کو نظرانداز نہیں کر سکتے۔ لیکن جس نے ہمارے ساتھ جتنا اچھا سلوک کیا ہم نے بھی اس کے ساتھ اتنا ہی بہتر سلوک کرنا ہے۔ وزیراعظم کی ذاتی حثیت بہت محدود ہے۔ نواز شریف وزیراعظم پاکستان ہونے کی حثیت سے اس مسلئے کو پارلیمنٹ میں لے کر آئے تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ وہ ذاتی حثیت سے کوئی فیصلہ نہیں کر رہے