اسلام میں بڑے ناخن رکھنا
اسلام ایک ایسا دین ہے جو صفائی، طہارت اور فطری امور کی مکمل ہدایت دیتا ہے۔ انہی فطری امور میں سے ایک "ناخن کاٹنا" بھی ہے۔
بڑے ناخن رکھنے کی ممانعت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"فطرت کے دس امور ہیں..."
ان میں سے ایک ناخن کاٹنا بھی ہے۔
(صحیح مسلم)
علمائے کرام کے مطابق:
ناخن اگر 40 دن سے زیادہ نہ کاٹے جائیں تو یہ خلافِ سنت ہے۔
طویل ناخنوں کے نیچے میل جمع ہوتا ہے، جو وضو اور طہارت کے لیے نقصان دہ ہے۔
یہ عادت غیر مسلموں کی مشابہت بھی پیدا کرتی ہے، جو کہ ممنوع ہے۔
عورتوں کے لیے حکم
عورتوں کے لیے بھی ناخن لمبے رکھنا شرعاً درست نہیں۔ اگر کوئی عورت زینت کی نیت سے لمبے ناخن رکھے، مگر وہ گندگی کا باعث بنیں یا نماز میں خلل ڈالیں، تو یہ جائز نہیں رہے گا۔
مردوں کے لیے حکم
مردوں کے لیے تو اور بھی سختی ہے۔ لمبے ناخن رکھنا مردانگی کے خلاف سمجھا جاتا ہے۔ یہ فطرت کے بھی خلاف ہے اور سنت کے بھی۔
1. #اسلامی_تعلیمات
2. #فطری_امور
3. #ناخن_کاٹنا
4. #سنت_نبوی
5. #صفائی_نصف_ایمان
6. #اسلام_اور_طہارت
7. #مسلمانوں_کی_پہچان
8. #غیر_مسلموں_کی_مشابہت
9. #نماز_اور_طہارت
10. #اسلامی_اخلاقیات