Surprise Me!

سفید بالوں کو اکھاڑنا درست نہیں ہے خضاب بھی کرسکتے ہیں اور سفید بھی چھوڑ سکتے ہیں

2025-08-06 8 Dailymotion

یقیناً! آپ کے جملے کا تعلق سفید بالوں (white hair) سے ہے، اور شرعی و اخلاقی لحاظ سے اس مسئلے کی تفصیل جاننا ضروری ہے۔

---

✅ سفید بالوں کو اکھیڑنا: شرعی حکم

🔹 حدیثِ نبوی ﷺ:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

> "سفید بالوں کو نہ اکھیڑو، کیونکہ یہ مسلمان کے لیے قیامت کے دن نور ہوں گے۔"
— (سنن ابو داؤد: 4202)



📌 اس حدیث کی روشنی میں:

سفید بال اکھیڑنا مکروہ ہے (ناپسندیدہ عمل ہے)

یہ بال بڑھاپے اور دین پر استقامت کی علامت سمجھے جاتے ہیں



---

✅ خضاب لگانا (بالوں کو رنگنا)

🔹 سنتِ نبوی ﷺ:

نبی کریم ﷺ نے بعض صحابہ کرام کو خضاب لگانے کا حکم دیا تاکہ وہ یہودیوں و نصاریٰ کے مشابہ نہ بنیں۔

> "یہود و نصاریٰ خضاب نہیں لگاتے، تم ان کے خلاف چلو۔"
— (صحیح بخاری: 5899)



📌 نتیجہ:

خضاب لگانا سنت ہے

خاص طور پر جب بال سفید ہوں


🔸 جائز رنگ:

کالا رنگ: اس میں علماء کا اختلاف ہے۔
عام طور پر سیاہ خضاب سے پرہیز بہتر سمجھا جاتا ہے، سوائے مجاہدین وغیرہ کے لیے۔

مہندی / کتم / براؤن / نارنجی رنگ: ان کا استعمال سنت اور جائز ہے۔



---

✅ سفید بال چھوڑ دینا بھی جائز ہے

اگر کوئی خضاب نہ لگانا چاہے اور سفید بال فطری حالت میں رہنے دے تو:

یہ بھی جائز ہے

کچھ صحابہ نے خضاب نہیں لگایا، جیسے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے والد



---

📌 خلاصہ:

مسئلہ حکم

سفید بال اکھیڑنا مکروہ
خضاب لگانا سنت
سفید بال چھوڑ دینا جائز
کالا خضاب اختلافی، بہتر ہے اجتناب


1. #سنت_نبوی


2. #خضاب_کا_مسئلہ


3. #سفید_بال


4. #اسلامی_اخلاقیات


5. #بالوں_کی_سنت


6. #فقہ_اسلامی


7. #سیاہ_خضاب


8. #سنت_پر_عمل


9. #مسلمان_کی_علامت


10. #نور_قیامت_کے_دن