تفصیل
اسلام میں خواتین کے لئے بال فطری حسن اور زیب و زینت کا حصہ ہیں۔ شریعت میں خواتین کو بلا وجہ بال کاٹنے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ:
1. تشبہ بالرجال (مردوں سے مشابہت) — نبی ﷺ نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ نے ان مردوں پر لعنت فرمائی جو عورتوں کی مشابہت اختیار کریں اور ان عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں"
(صحیح بخاری: 5885)
لمبے بال عورت کی نسوانیت کی علامت ہیں، اس لیے بلا ضرورت کٹوانا درست نہیں۔
2. حسن و جمال کی حفاظت — لمبے بال عورت کی زینت ہیں اور قرآن نے عورت کو اپنی زینت چھپانے کا حکم دیا ہے، مگر اسے ضائع کرنے کا نہیں۔
3. ضرورت کی صورت میں اجازت — مثلاً بیماری، بالوں کا خراب ہو جانا یا حج و عمرہ کی ادائیگی وغیرہ میں مناسب حد تک کاٹنا درست ہے۔
4. غیر شرعی فیشن سے اجتناب — فیشن کے طور پر یا مغربی انداز اپنانے کے لیے بال کاٹنا مکروہ اور ناجائز ہے۔
1. #اسلامی_تعلیمات
2. #بال_کاٹنے_کا_حکم
3. #خواتین_کی_زینت
4. #شریعت_کا_قانون
5. #فقہ_اسلامی
6. #سنت_نبوی
7. #عورت_کی_حیا
8. #نسوانیت
9. #مسلم_خواتین
10. #دینی_معلومات